پاکستان میں میزائل گرنے کا واقعہ، بھارت نے غلطی تسلیم کر لی

  نئی دہلی: (24نیوزاُردو) تفصیلات کے مطابق بھارتی وزارت دفاع نے غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ‘تکنیکی خرابی’ کے باعث غلطی سے پاکستان پر میزائل داغا۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی وزارت دفاع کی جانب سے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔

Missile crash in Pakistan

بھارتی حکومت نے وضاحت جاری کی ہے کہ 9 مارچ کو معمولات کی دیکھ بھال میں حادثاتی طور پر میزائل فائر ہوا، بھارتی حکومت نے اس سنگین غلطی کا سخت نوٹس بھی لے لیا ہے، اور واقعے سے متعلق اعلیٰ سطح کی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔

بھارتی حکومت سے جاری وضاحت میں مزید کہا گیا کہ معلومات ملی ہیں کہ میزائل پاکستانی حدود میں گرا، اس واقعے پر گہرا افسوس ہے، اور اطمینان ہے کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

بھارتی حکومت کی جانب سے ایک نہایت سنگین غلطی کے اعتراف کے بعد اس تشویش میں اضافہ ہو گیا ہے کہ بھارت کا ناکارہ میزائل سسٹم خطے کے لیے خطرہ ہے، کیوں کہ بھارتی میزائل فلائٹ روٹ پر آیا تھا، جس سے بڑا حادثہ بھی رونما ہو سکتا تھا۔

وزیر خارجہ پاکستان شاہ محمود قریشی نے بھارتی کی جانب سے غلطی کے اعتراف پر ردِ عمل میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ایک حادثاتی جنگ چھڑ سکتی تھی، تحقیقات ہونی چاہئیں، اور ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانا چاہیے، عالمی برادری دیکھے کہ بھارتی ناکارہ سسٹم خطے کے لیے کتنا خطرناک ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار نے کہا تھا کہ 9 مارچ 2022 کو 6 بج کر 33 منٹ پر میاں چنوں میں یہ واقعہ پیش آیا تھا، جہاں ایئر فورس نے بھارت سے آنے والے ایک فلائنگ اوبجیکٹ کو ڈیٹیکٹ کیا تھا اور اس چیز کی مکمل مانیٹرنگ کی تھی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ اس معاملے میں کئی چیزیں وضاحت طلب ہیں، واقعے کی مکمل تحقیقات کی جا رہی ہیں، بھارت سے سپر سانک چیز پاکستان میں 100 کلو میٹر اندر آئی، فلائنگ اوبجیکٹ 3 منٹ 24 سیکنڈ پاکستانی حدود میں رہا۔ انھوں نے کہا ایئر ڈیفنس ٹیسٹنگ ہوتی رہتی ہے، وضاحت بھارت دے گا، بھارت میں تجربے بھی ہو رہے ہوتے ہیں، بھارت کے اس قسم کے تجربات کرنے والے ادارے کو اپنی ٹیکنالوجی اور ذمہ داری پر توجہ دینی چاہیے۔

Leave a Comment