صبح کے وقت دل کا دورہ پڑنے کا امکان زیادہ کیوں ہوتا ہے؟

 عام طور پر دیکھا جاتا ہے کہ لوگوں کو دل کا دورہ زیادہ تر صبح کے وقت پڑتا ہے لیکن ایسا کیوں ہوتا ہے اس کا جواب بھارتی ڈاکٹر نے دے دیا ہے۔


صحت ( 24نیوزاُردو) بھارتی  میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین (فورٹیز ہارٹ اینڈ ویسکیولر انسٹیٹیوٹ) فورٹیز میموریل ریسرچ سنٹر گڑگاﺅں ڈاکٹر ٹی ایس کلیر نے کہا ہے کہ اس کی وجہ جسم میں ہارمونز کا اخراج ہے۔

ڈاکٹر ٹی ایس کلیر نے بتایا کہ علی الصبح (4 بجے کے لگ بھگ) ہمارے جسم میں ’سائٹوکینین‘ نامی ہارمون پیدا ہوتا ہے جودل کی دھڑکن میں غیرمعمولی اضافے کا سبب بنتا ہے جو شخص پہلے سے دل کے عارضے میں مبتلا ہو اس کا دل یہ پریشر برداشت نہیں کر پاتا اور فیل ہو جاتا ہے۔

ڈاکٹر ٹی ایس کلیر کا کہنا تھا کہ امریکا کے بریگھم اینڈ ویمنز اسپتال اور اوریگن ہیلتھ اینڈ سائنس یونیورسٹی کے ماہرین کی ایک تحقیق میں اس کا ذمہ دار ہمارے باڈی کلاک کو ٹھہرایا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے باڈی کلاک کی وجہ سے دوسرے اوقات میں ہمارا جسم چوکنا رہتا ہے تاہم رات کے وقت ہم سوتے ہیں اور ہمارا جسم تمام تر توانائی صرف کرتا ہے جس کے نتیجے میں ہمارے جسم میں مختلف ہارمونز پیدا ہوتے ہیں۔

یہ عمل پچھلی رات یا علی الصبح وقوع پذیر ہوتا ہے اور بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن میں اضافے کا سبب بنتا ہے جس سے دل کے مریضوں کو ہارٹ اٹیک آنے کا خطرہ بہت بڑھ جاتا ہے۔

Leave a Comment